By: Asghar Azimabadi
جانے کیسے کوئی مجھکو اتنا پیرا ہو گیا
ہم اسی کے ہو گئے وہ بس ہمارا ہوگیا
موج کو ساحل کا جیسے ایک اشارہ ہو گیا
جس جگہ پہ جا لگی وہ ہی کنارہ ہو گیا
آمد معشوق کی آہٹ میں اتنا جوش تھا
بس نظر ٹکرائی اور سب وارا نیارا ہو گیا
منتظر جنکی نگاہیں تھی وہ اے دم بہ لب
ڈوبتی سانسوں کو تنکے کا سہارا ہو گیا
روشنی کو چاند بھی سورج بھی تھا دونو مگر
آپ کے آنے سے روشن یہ نظارہ ہو گیا
سینکڑوں تارے لئے چند تنہائی میں تھا
نور روخ یار کا یہ استیارا ہو گیا
پیش خدمت دل رکھا تھا ہم نے انکی راہ میں
بے وفا نے ایسا کچلا پارہ پارہ ہو گیا
کھا کے ٹھوکر عشق میں قسمیں تو کھائی تھی مگر
ایک نگہاہ حسن سے یہ پھر دوبارہ ہو گیا
بے وفائی کا ستم اس نے کیا اس شان سے
مسکراہٹ پر خدا حافظ گوارا ہو گیا
عشق کی حد میں ہو اے عاشقی کے کھیل میں
درد دل سے رابطہ اصغر تمہارا ہو گیا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?