By: Bakhtiar Nasir
گو اور بھی ہیں آستانے بہت
نہ بہولیں گے منظر سہانے بہت
روپ کے ہیں مے خانے بہت
ڈوبنے کو ہیں مستانے بہت
وہ جدا سب سے شخص تھا
دے گیا دکھ کے جو نزرانے بہت
بنا دیتا ہے ‘ جلا دیتا ہے
خدا بننے کے اس کے بہانے بہت
ہم خیالوں ہی سے بہلتے رہے
کہا اسنے “ ہو گئی دیوانے بہت“
شخصیت اسکی تو تہ در تہ
پرکھنے کو چاہے پیمانے بہت
وہ شخص جو کنی کترا گیا
ناصر ! اسکے شاید دوستانے بہتم
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?