Bazm e Urdu - The urdu poetry app

فقیروں کی بستی میں

By: maqsood hasni

فقیروں کی بستی میں
کچھ ووٹ کے شخص ہیں
کچھ نوٹ کے شخص ہیں
کچھ ربوٹ سے شخص ہیں
اندر لوک سے
پروانہ جس کےنام آتا ہے
وہی کاسہءسوال پرموٹ ہوتا ہے
فقیروں کی بستی میں
اسلام کی بوتلیں
اندر لوک کی ہوتی ہیں
شراب یم لوک سےآتی ہے
لیبل گورا ہاؤس میں لگتا ہے
اسمبلی کے اکھاڑے میں
رقص ابیس ہوتا ہے
گریب گلیوں میں
مقدر سوتا ہے
بھوک جاگتی ہے
لوگ پیاس پیتے ہیں
فقیروں کی بستی میں
کون جیتا ہے کون مرتا ہے
کب تاریخ کا ورق بنتا ہے
سچ کےجو سپنےبنتاہے
نیزےپرتمام ہوتاہے
فقیروں کی بستی میں
جسموں کےچیتھڑےاڑتےہیں
انسان نیلام ہوتاہے
یہ سب برسرعام ہوتاہے
لوگ پیاس پیتے ہیں
فقیروں کی بستی میں
مقدر سوتا ہے
بھوک جاگتی ہے
لوگ پیاس پیتے ہیں
فقیروں کی بستی میں

 


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore