By: muhammad nawaz
اس حسن بے نیاز کا جلوہ دکھا ہی دو
اے جان میری جان کی قیمت لگا ہی دو
مدت سے گیت ہے جو تکلف کی قید میں
اب دل سے دل ملا کے اسے گنگنا ہی دو
رقصاں ہیں میرے شہر میں تخریب کے سائے
دھیرے سے یہاں پیار کی کلیاں کھلا ہی دو
کب تک فقط خیال کی پکڑوں گا تتلیاں
کچھ روز تمنا کو حقیقت دکھا ہی دو
آتے سمے کے خوف سے نادان ہیں لرزاں
کلیوں کو ذرا دو گھڑی اپنی ادا ہی دو
کب سے ہیں انتظار میں لمحے نشاط کے
دل کی وہ ایک بات چمن کو بتا ہی دو
جس بام سے آتی رہیں بے لوث الفتیں
بہتر ہے اب جبین کو اس پر جھکا ہی دو
کھو جائے جس میں ذات کی ہر انفرادیت
اس راز طلسمات سے پردہ اٹھا ہی دو
آتا ہے اس میں تیرے رویوں کا ذکر بھی
اس دور کی ہر یاد کو دل سے بھلا ہی دو
وہ بدلیوں کی اوٹ میں شرما رہا ہے چاند
اب ریشمی رخسار سے زلفیں ہٹا ہی دو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?