By: Fazlul Hasan
تیرے بنا بھی گرچہ گزرتی چلی گئ
یوں بکھری زندگی کہ بکھرتی چلی گئ
کیسا طلسم تھا ترے نقش و نگار کا
تصو یر سیدھی دل میں اترتی چلی گئ
ہم نے تو صرف پیار سے پھیری تھیں انگلاں
زلف سیاہ خود ہی سنورتی چلی گئ
اس کے بغیر جیسے خلاؤں میں ہو وجود
جس پر ٹکا تھا میں وہی دھرتی چلی گئ
مظلوم ہر سوال پہ خاموش ہی رہا
تصویر درد خود ہی ابھرتی چلی گئ
کوشش ہوئ ہزار کہ سیرت بگاڑ د یں
تیری شبیہہ اور نکھرتی چلی گئ
تنقید کا نشانہ بنیں غزلیں اس قدر
خود شاعری حسن کی سدھرتی چلی گئی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?