By: Ishraq Jamal Ashar Chishti
تحقیر میں ڈوبا ہوا الزام ہو پھر سے
مٹ جائیں اجالے کے یہاں شام ہو پھر سے
سازش کے نئے جال بچھانے کا ہے مقصد
مہراں میں فسادوں کا چلن عام ہو پھر سے
بارہ مئی دھرانے کا دل میں ہے تمنا
شائد یوں کراچی میں قتل عام ہو پھر سے
کذاب عصر ، خونی ،لٹیرے کی ہے خواہش
منصب وہ وزارت کا میرے نام ہو پھر سے
لوٹوں میں حکومت کے مزے عیش اڑا ؤں
ہاتھوں میں وہ طاقت سے بھرا جام ہو پھر سے
اپنوں کو نوازوں میں خزانے کو لٹا کر
دولت کو سمیٹوں یہ میرا کام ہو پھر سے
پستی میں گزارے ہیں یاں ذلت کے کئی سال
اب تو میرے ٹولے کو یہاں با م ہو پھر سے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?