Bazm e Urdu - The urdu poetry app

جارہا ہے کوئی خفا ہو کر

By: م الف ارشیؔ

ہِجر میں تیرے مبتلا ہو کر
ہم تو مرجائیں گے جدا ہو کر

بس تعلق بھی اس نے یوں توڑا
جیسے پنچھی اڑا رہا ہو کر

اس نے محسوس بھی نہ ہونے دیا
"جارہا ہے کوئی خفا ہو کر "

ہم کو آیا نہیں منانے کوئی
ہم نے دیکھا ہے یہ خفا ہو کر

جس کی فطرت میں دشمنی ہوگی
دھوکہ دے گا وہ آشنا ہو کر

یہ جو جھک کر سلام کرتا ہے
سب سے ملتا ہے پارسا ہو کر

اس سے پوچھو ذرا وفا کیا ہے
گر پڑے گا یہ آئینہ ہو کر
 


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore