By: Shahzad anwar khan
ذہن ودل کے گمان ٹوٹ گئے
چاہتوں کے نشان ٹوٹ گئے
اونچی اونچی عمارتوں کے لئے
مفلسوں کے مکان ٹوٹ گئے
اس کے قدموں کی آہنٹیں سن کر
سادھؤں کے بھی دھیان ٹوٹ گئے
چار دن چاندنی میں گزرے تھے
سر پہ پھر آسمان ٹوٹ گئے
سنتے ہی نا اہل کی تعریفیں
لوگ جو تھے مہان ٹوٹ گئے
پیار الفت میں جو مثالی تھے
اب وہی خاندان ٹوٹ گئے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?