By: muhammad nawaz
شاید کسی کے حسن سے گھبرا گیا ہے چاند
دھیرے سے میری آنکھ میں یوں آ گیا ہے چاند
لیتا تھا مستعار یہ سورج کی شعائیں
ظل زمیں سے اسلئے گہنا گیا ہے چاند
دیکھا ہے اسے تیرے دریچے میں آج بھی
شاید سفر سے لوٹ کے گھر آ گیا ہے چاند
کھلنے لگی ہیں دیکھئے دالاں کو کھڑکیاں
تاروں کے جھمگٹوں سے بھی اکتا گیا ہے چاند
تھامے ہوئے ہیں وقت نے چنچل حنا کے رنگ
ہر سوچ میں اک چاند سا بکھرا گیا ہے چاند
چھونے لگی ہیں شدت وحشت کو فضائیں
شعلہ سا ایک شوق کا دہکا گیا ہے چاند
لہروں کے انگ انگ سے بجلی ہوئی عیاں
آ کر ندی کو نور سے نہلا گیا ہے چاند
بڑھنے لگی ہیں حسن کی بے لوث کروٹیں
جذبوں میں دیپ آس کے دمکا گیا ہے چاند
اک اک حسین داستاں بتلا گیا ہے چاند
اپنی ہی ادا دیکھ کے شرما گیا ہے چاند
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?