By: Sohail Abbas
بولو اُسے کہ کب کا دسمبر گزر گیا
جو کہہ رہا تھا کیا وہ ستمگر چلا گیا
اتنی مِلی ہیں تلخِی زماں کہ اب
جو ڈر تھا کہیں اندر باہر چلا گیا
جب سے گیا ہے وہ درپیش ہیں مسائل
شائد اُسی کے ساتھ مقدر چلا گیا
بہت دنوں کے بعد سکوں کہیں مِلا مجھے
بہت دنوں کے بعد میں گھر چلا گیا
جانے کیا مجبوری اُسے حائل تھی سُہیل
ٹھہرنا وہ چاہتا تھا مگر چلا گیا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?