By: Dr.Zahid Sheikh
پہنچ میں جو نہ ہو اس کے لیے ترستا نہیں
یوں اپنے حال پہ روتا نہیں میں ہنستا نہیں
سنائی دیتی ہے اس کی گرج تو دور تلک
فقط گرجتا ہے بادل کہیں برستا نہیں
ترے اعمال کہ تو بند گلی میں جا پہنچا
کہیں سے بچ کے نکلنے کا کوئی رستہ نہیں
یوں لگ رہا ہے کہ اس شہر سے خفا ہے بہار
حسین ہاتھوں میں پھولوں کا آج دستہ نہیں
اے نونہال وطن ! کیسی تیری محرومی
ہے عمر پڑھنے کی کاندھے پہ تیرے بستہ نہیں
خرابیاں ہیں اگرچہ وطن میں ہر جانب
ہوں فکر مند بہت پھر بھی دل شکستہ نہیں
محبتوں سے دلوں پر کرو گے راج سدا
جبر سے کوئی بھی زاہد دلوں میں بستا نہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?