Bazm e Urdu - The urdu poetry app

ہر سمت انتشار ہے ہر سمت بے دلی

By: Wamiq Kakakhel

ہر سمت انتشار ہے ہر سمت بے دلی
بستی یہ ایسی ہو گی نہ سوچا تھا یوں کبھی

خدشوں میں لپٹے ذہن تو فکروں میں لپٹے چہرے
ہر سینہ فگار میں اک آگ ہے بھری

ہر سو دکھائی دیتے ہیں غارت گری کے منظر
بجھنے لگی ہے آنکھ یہ حیرت سے دیکھتی

پھٹتے ہیں کان خامشی کی گونج سے یہاں
سہما ہے بے زبان ہے ہر ایک آدمی

ہر سمت آگ بھوک کی دہکی ہوئی یہاں
خلقت شہر کی ساری جہنم میں جل رہی

دریا تمام نہریں سبھی خشک ہو گئیں
چشمے اگلتی مٹی ہی بے فیض ہو گئی

وامق دعا کا دور ہے سجدوں کی ساعتیں
شاید ہی سمجھے قوم یہ مرتی ہوئی میری


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore