By: Usman Tarar
کناروں کو ملاتے ہوئے عمر گزر گئی
تعلقات کو نبھاتے ہوئے عمر گزر گئی
بچوں کے سامنے رسوائی کے خوف سے
آنسوؤں کو چھپاتے ہوئے عمر گزر گئی
پیا گھر سدھارنے کی شرائط بہت تھیں
جہیز کو بناتے ہوئے عمر گزر گئی
اک روز یاد آئی تھیں ناکام حسرتیں
پھر سلگتے سلگاتے ہوئے عمر گزر گئی
مصلحت کی بھینٹ چڑھے اپنے حقوق بھی
بس ہمدردیاں جتاتے ہوئے عمر گزر گئی
عثمان اپنے فیصلے پہ پچھتاوا نہیں مجھے
اس کو یقیں دلاتے ہوئے عمر گزر گئی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?