By: Muhammad Shariq
قرب تھا کہ فاصلہ، کچھ پتہ نہیں
گرد تھی کہ قافلہ کچھ پتہ نہیں
اندیشہ فرقت کا، بیگانگی کا وہم
یا قربت کا سلسلہ کچھ پتہ نہیں
اندیشے اور واہمے، خوف اور وسوسے
یا وصل کا ولولہ، کچھ پتہ نہیں
وصل جاناں، فکر دوراں، خیال دل زدگاں
کس کس کا ہے مسئلہ کچھ پتہ نہیں
بنی آدم کی خواہش دراز تر اور عمر مختصر
کیسے چل رہا ہے سلسلہ کچھ پتہ نہیں
مات ہوگی کس کو، ہم کو یا زمانے کو
یہ وقت کرے گا فیصلہ، کچھ پتہ نہیں
پوچھا عشق کی بابت تو کہا شارق نے
بہت گھمبیر ہے معاملہ کچھ پتہ نہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?