By: AF(Lucky)
بہاروں کے موسم
میں رونا بھی ہو گا
پلکوں میں آنسو
چھپا کر محفل میں
ہنسنا بھی ہو گا
اپنے سپنوں کو
خود سے الگ
کرنا بھی ہو گا
کسی کی خوشیوں
کے لیے خود میں
مرنا بھی ہو گا
کیسے کر دوں ؟
اس کو جدا
کے اس کے بناء
جینا بھی ہو گا
اور اسے اجنبی
نظروں سے
دیکھنا بھی ہو گا
سب خوابوں کو
توڑنا بھی ہو گا
کیا کبھی سوچا تھا لکی
کے ایسا بھی ہو گا
سہہ کر اتنے ظلم کیا
زندہ رہی گئی میری ذات؟
آج یہ تو سوچنا بھی ہوگا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?