By: وشمہ خان وشمہ
موسم کے آئینے میں ،میں صورت خزاں کی ہوں
میں سوچتی ہوں ہر گھڑی مٹی کہاں کی ہوں
رستے کی تیز دھوپ میں بگڑا نہ کچھ کبھی
تخلیق کائنات میں وہم و گماں کی ہوں
سمجھا نہیں یقین سے مجھ کو زمین زاد
میں جا رہی ہوں میں تو پری آسماں کی ہوں
اب وقت روند ڈالے گا میرے وجود کو
اک داستان میں بھی کسی کارواں کی ہوں
مقتل میں لے چلا ہے مقدر تو کیا ہوا
احسان مند پھر بھی کسی مہرباں کی ہوں
شکوہ نہیں ہے کاروانِ اہلِ شوق سے
دشمن بھی آپ میں تو یہاں اپنی جاں کی ہوں
میں عشق کے حجاب سے نکلی نہیں کبھی
لیکن میں لوٹ جاؤں گی وشمہ جہاں کی ہوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?