By: وشمہ خان وشمہ
کرب کے دشت میں اک رات مکمل نہ ھوئی
لفظ تو ختم ھوئے بات مکمل نہ ھوئی
پھر تری بزم میں ہم شوق سے آ جاتے مگر
کٹ گیا وقت ملاقات مکمل نہ ھوئی
دل کی گہرائی سے چاہا تھا کہ تو مل جائے
بن ترے میری کبھی ذات مکمل نہ ھوئی
جلتے ھونٹوں سے گلابوں کے بدن کو چوما
پھول زخمائے تو بارات مکمل نہ ھوئی
بہتے دریاوں کی سب موجیں سمندر میں گریں
آنکھ میں آئی تو برسات مکمل نہ ھوئی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?