By: محمد فیروز شاہ
اس نے لکھا تھا حرف جدائی مرے لیے
پھر مٹ گئی تھی ساری خدائی مرے لیے
گجرے تمام شہر میں بانٹ آیا تو کھلا
گھر میں بھی منتظر تھی کلائی مرے لیے
سندر گلاب خواب تو خوابوں کی بات ہے
یہ رات نیند بھی تو نہ لائی مرے لیے
پر نور سر زمین پہ آ کر بھلا دیا
کس نے لہو سے شمع جلائی مرے لیے
وہ بھی تھے رتجگوں کی مسافت میں ہم سفر
تاروں نے رات رات سجائی مرے لیے
فیروزؔ میں نے خود ہی سلاسل پہن لیے
ممکن نہیں ہے اب تو رہائی مرے لیے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?