Bazm e Urdu - The urdu poetry app

نہ ہو کردار تو تحریر میں تقریر میں کیا ہے

By: محمد فہیم الدین نادر عمری

نہ ہو کردار تو تحریر میں تقریر میں کیا ہے
نہ ہو اخلاص گر دل میں تو پھر تشہیر میں کیا ہے

بتا مجھ کو کمندیں چاند پر او ڈالنے والے
بھلا خود کو بھلا کر یوں عبث تعمیر میں کیا ہے

اگر انساں بدل جائے تو پھر تقدیر بھی بدلے
غلط ہے سوچنا ایسا مری تقدیر میں کیا ہے

منور کر دیا دنیا کو جب سے ایک امی نے
کسی خورشید میں کیا ہے کسی تنویر میں کیا ہے

بنا ہوں خاک سے میں اس لئے مشہور ہوں خاکی
یہ خوابِ زندگی ہے خواب کی تعبیر میں کیا ہے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore