By: Dr.Zahid Sheikh
نہ وہ پہلی سی عنایت ہے نہ پہلے سا غضب
توڑ کے سارے مراسم وہ بہت دور ہیں اب
اب جدائی کا ہے موسم وہ ملن رت نہ رہی
جانے پھر لوٹ کے آئے گا زمانہ وہی کب
ایک رسوائی بنی جاتی ہے یہ زیست مری
انگلیاں اٹھتی ہیں مجھ پہ یونہی ہنس دیتے ہیں سب
اب خیالوں میں اداسی کے سوا کچھ بھی نہیں
اب کسی طور بھی کٹتے ہیں نہ دن اور نہ شب
کوئی بتلائے کہ یہ زیست گزاروں کیسے
آج تک آیا نہ جینے کا مجھے کوئی بھی ڈھب
کوئی بھی آیا نہ اس غم میں تسلی دینے
دوست نکلے ہیں برے وقت میں کتنے ہی عجب
اس کی بازار میں قیمت نہیں ہوتی کوئی
جس کی تھوڑی سی بھی رہتی نہیں لوگوں میں طلب
مجھ سے پھر یوں نہ خفا ہو گی مری جان غزل
میری باتوں کا سمجھ جاؤ اگر تم مطلب
درد میں ڈوبے ہیں زاہد یہ جو دن رات مرے
اس تڑپنے کا بتاؤں تو بتاؤں کیا سبب
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?