By: saiyaan_sham
اس شہر کی ہواؤں میں ھیں میرے دل کی صدائیں
فلک پہ چھا جائے جیسے گھنگھور گھٹائیں
وہ ہم نواں ہے تو کیوں پردوں میں چھپا ہیں
جانتا ہے کہ اب کھو گئ ہیں سب میری ادائیں
میں تو اپنوں کی بھئڑ میں چلتی رہی تنہا
جب ہوش آیا تب ملی مجھے ہی سزائیں
احساسات سے میرے کھیلے ھیں لوگ ہزاروں
جو دل پہ لگا تیر تھی اسی کے ہاتھہ اس کی کمانیں
چشم نم کا قصہ سناؤں تو کیسے سناؤں
آئے ہیں پھر خواب رات سجانے
ہم نے کھولا در خود ہی کر دیا بند اپنا
معلم تھا کہ وہ آے گے پھر ہم کو رولانے
یذداں سے کیا جو ذکر ہم نےاپنا
تبھی پھر لوٹ آئی قہر ہم کو بہلانے
ہزاروں بہتان سجا کر اپنے دامن پہ
میں کیسے نکلوں خود کو سب سے بچانے
ثریا وہ مقام ہے جس پر ہے خود خدا کا بسیرا
کیوں چلے آتے ہیں پھر شام سے سبھی خوشیں چرانے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?