Bazm e Urdu - The urdu poetry app

روح تو نجانے کب سے

By: hira

روح تو نجانے کب سے چھوڑ چکی ہے مجھے
مگر اب یہ جسم بھی اپنی رہائی مانگ رہا ہے

اس کی وفاؤں کا چرچا تو ہے زمانے میں مگر
دل اس کی محبت سے بے وفائی مانگ رہا رے

تیرے آ جانے سے خوشیاں بھی کھو گئیں بھیڑ میں
اب یہ جیون پہلے سی تنہائی مانگ رہا ہے

تیرے خیال نے ہی سب کچھ بھلا دیا مجھ کو
میرا مرشد اب مجھ سے گدائی مانگ رہا ہے

اس اعتبار نے کر دیا ہے مجھےاندھا
یہ آنسو میری چشم تر سےبینائی مانگ رہا ہے

غم ماضی کے تاریک لمحے مجھے سونے نہیں دیتے
یہ اندھیرا بھی تیری یاد سےجدائی مانگ رہا ہے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore