By: Faiza Umair
چاہو تو لوٹ آؤ
کہ اب بھی تیری یادوں کی محفل سجی ھے
جہاں تیری باتوں کی خوشبو
میرے ہر پل کو مہکا جاتی ہے
چاہو تو لوٹ آؤ
کہ اب بھی پورے چاند کی رات چاندنی رقص کرتی ہے
جہاں تیری نظروں کی حدت
میرے رُخساروں کو چُھو جاتی ہے
چاہو تو لوٹ آؤ
کہ اب بھی تیری یاد کے جگنو جگمگاتے ہیں
جہاں تیرے وجود کی روشنی
میری تنہائی کو منور کر جاتی ہے
چاہو تو لوٹ آؤ
کہ اب بھی آنکھیں تیری دید کو ترستی ہیں
جہاں تیری سنگت کی چادر
میرے لبوں کو مُسکا جاتی ہے
چاہو تو لوٹ آؤ
کہ اب بھی محبت میں چاشنی باقی ہے
جہاں تیرے آنے کی اُمید
میرے خیالوں کو بہکا سی جاتی ہے
چاہو تو لوٹ آؤ
چاہو تو لوٹ آؤ
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?