By: وشمہ خان وشمہ
میں تو اک نام ہوں محزوف تری محفل میں
ذکر اب میرا ہے موقوف تری محفل میں
لوگ ہیں اور بھی ، سب سے ہے الگ میرا رقیب
بس کہ رہتا ہے وہ موصوف تری محفل میں
اپنے کم ہونے کا احساس ستاتا ہے تجھے
لوگ آتے ہیں جو معروف تری محفل میں
کر رہے تھے دبے لفظوں میں کسی کی غیبت
سارے شرکا تھے یوں مصروف تری محفل میں
ہائے قاصد نے اسے کھول کے خود پڑھ ڈالا
ایک خط بھیجا تھا ملفوف تری محفل میں
مال و زر کاش کہ تقدیر میں لکھوا سکتی
نام ہوتا مرا معروف تری محفل میں
دیکھ کر غیر کے انداز تری محفل میں
راز وشمہ بتا ماؤف تری محفل میں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?