By: امت شرما میت
نظر بھر کے یوں جو مجھے دیکھتا ہے
بتا بھی دے مجھ کو کہ کیا سوچتا ہے
محبت نہیں جیسے کیا کر لیا ہو
زمانہ مجھے اس قدر ٹوکتا ہے
دسمبر کی سردی ہے اس کے ہی جیسی
ذرا سا جو چھو لے بدن کانپتا ہے
لگایا ہے دل بھی تو پتھر سے میں نے
مری زندگی کی یہی اک خطا ہے
جسے دیکھ کے غم بھی رستہ بدل دے
وہ چہرہ نہ جانے کہاں لاپتہ ہے
کوئی بات دل میں یقیناً ہی ہے جو
وہ ملتے ہوئے غور سے دیکھتا ہے
اسی کی گلی کا کوئی ایک لڑکا
محبت کا مجھ سے ہنر پوچھتا ہے
نہ ڈھونڈھو کہیں بھی ملوں گا یہیں پہ
یہ اجڑی حویلی ہی میرا پتہ ہے
کوئی فرق پڑتا نہیں میتؔ کو اب
جہاں اس کے بارے میں کیا سوچتا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?