By: Usman Tarar
دن میں دیپ جلائے نہیں جاتے
یوں مقدر مٹائے نہیں جاتے
دشمنی کے بھی کچھ اصول ہوتے ہیں
یوں ہی گھر جلائے نہیں جاتے
خوش مزاجی سے جیت لوگوں کو
دلوں میں یونہی گھر بنائے نہیں جاتے
کسی کے آنے کی اگر امید ہو
نشاں قدموں کے مٹائے نہیں جاتے
پہلی بارش سے ہی دھل جائیں
ایسے رنگ چڑھائے نہیں جاتے
دھوپ چاہے جدھر سے بھی آئے
گھنے پیڑوں کے سائے نہیں جاتے
عثمان زندگی جو سبق سکھاتی ہے
وہ نصابوں میں پڑھائے نہیں جاتے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?