Bazm e Urdu - The urdu poetry app

مرا وجود کہیں اور رہا نہیں ہوتا

By: وشمہ خان وشمہ

مرا وجود کہیں اور رہا نہیں ہوتا
غبار آئینۂ میں فنا نہیں ہوتا

لہو کا رنگ جھلکتا ہے آنسوؤں میں کہیں
نہ خاک دل سے مرا حوصلہ نہیں ہوتا

اس انتشار میں کوئی پتا نہیں چلتا
جو گرد بیٹھے ہے تو اک ادا نہیں ہوتا

چمک اٹھی ہیں کھنڈر کی شکستہ دیواریں
کدھر سے رنگ و بو کا قافلہ نہیں ہوتا

نہ جانے کیا ہے کہ جب بھی میں اس کو دیکھتی ہوں
جو کوئی اور ہو تو رو بہ رو کھڑا نہیں ہوتا

لیے دیئے ہوئے رکھتا ہے خود کو وہ لیکن
جہاں بھی غور سے دیکھو نیا نہیں ہوتا

جڑا ہے ذات سے اس کی ہر ایک شعر اس کا
جو پتا شاخ سے توڑا ہرا نہیں ہوتا

نہ دھند چھٹتی ہے آنکھوں کے سامنے سے کبھی
کہ اس جہاں میں کوئی دوسرا نہیں ہوتا

نہ چاند ابھرتا ہے دیوار شب سے وشمہ کئی
نہ سر و غم سے کسی قد بڑا نہیں ہوتا


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore