By: کوہِ ندا از مصطفیٰ زیدی)
اے صُبح کے غمخوارو ، اِس رات سے مت ڈرنا
جس ہات میں خنجر ہے اس ہات سے مت ڈرنا
خورشید کے متوالو ذرات سے مت ڈرنا
چنگیز نژادوں کی اوقات سے مت ڈرنا
ہاں شامل ِ لب ہو گی نفرت بھی ، ملامت بھی
یارانہ کدورت بھی ، دیرینہ عداوت بھی
گزرے ہُوئے لمحوں کی مرحوم رفاقت بھی
قبروں پہ کھڑے ہو کر جذبات سے مت ڈرنا
آباد ضمیروں کو اُفتاد ِ ستم کیا ہے
آسودہ ہو جب دل پھر تکلیف ِ شکم کیا ہے
تدبیر ِ فلک کیا ہے ، تقدیر ِ اُمم کیا ہے
مَحرم ہو تو دو دن کے حالات سے مت ڈرنا
رُوداد ِ سر ِ دامن کب تک نہ عیاں ہو گی
نا کردہ گناہوں کے منہ میں تو زباں ہو گی
جس وقت جرائم کی فہرست بیاں ہو گی
اُس وقت عدالت کے اثبات سے مت ڈرنا
اے صُبح کے غمخوارو !
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?