By: ڈاکٹر چودھری ابرار ماجد
کچھ بھی کہنے سےاب تو ڈر لگتا ہے
اپنا گھر بھی دشمن کا گھر لگتا ہے
چاہا تو بہت نہ کھولوں لب اپنے
پر منافقت اب یہ صبر لگتا ہے
قاضی، ملاں، محافظ ہو یا کوئی صحافی
ہر کسی کی باتوں میں شر لگتا یے
جلا کر رکھ دیا ہے میرے چمن کو
بے حسی کوتیری جو اک انداز خبر لگتا ہے
درندوں کو بھی دے گیا ہے مات
دیکھنے میں جو مانند بشر لگتا ہے
شاید بدل گیا ہے قیامت کا تصور
اب تو ہر روز یوم حشر لگتا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?