By: ماہم طاہر
اشکوں سے کھیلتے ہیں بڑے ہی ملال سے
بیٹھے ہیں آ ج شہر میں ہم بے حال سے
کوئی پستی سے مدد کے لیے پکار رہا ہے شاید
نڈر تھے کبھی اور ا ب ڈرتے ہیں زوال سے
اظہار پسند کا ان کی حال نہ پوچھیے
دیتے ہیں مثل بھی وہ شعر کی مثال سے
کسے خط لکھنا تھا ماہ غم میں ہمیں
یہی سوچ کر پریشاں ہیں پچھلے سال سے
وقت بھی تھا،جواب بھی دینا تھا اسے دل نے
اختتام گفتگو کر گیا وہ صرف اپنے سوال سے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?