Bazm e Urdu - The urdu poetry app

ایک پتھر ہے جسے دوست بنائے نہ بنے( غالب کی زمین پر)

By: dr.zahid Sheikh

ایک پتھر ہے جسے دوست بنائے نہ بنے
پاس آئے نہ بنے دور بھی جائے نہ بنے

ہم سمجھتے ہیں وفا کو ہی ایماں کا حاصل
ہو وفا دل میں تو بن اس کو نبھائے نہ بنے

پھیر لیتے ہیں وہ منہ دیکھ کے لب پر جنبش
حال دل کیسے بیاں ہو جو سنائے نہ بنے

ایک پردہ ہے جو رہتا ہے سدا اپنا رقیب
ایسا ہو جائے چھپیں اور چھپائے نہ بنے

لوٹ جائیں گے مگر ان کو خبر نہ ہو گی
مدعا کہیے تو کیسے کہ بتائے نہ بنے

جب کسی طور نہ بہلے کہاں لے جایے دل
ساغر و مینا و ساقی سے لگائے نہ بنے

اب یہ حسرت ہے کہ حسرت نہ ہو کوئی زاہد
ہم مٹا ڈالیں مگر دل سے مٹائے نہ بنے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore