By: وشمہ خان وشمہ
رکھتی تھی جس کے ڈر سے میں خود کو سنبھال کے
وہ چل دیا ہے پھر مجھے مشکل میں ڈال کے
آنکھوں میں تیری یاد کا دریا نہیں رہا
موتی ہیں میری آنکھ میں حزن و ملال کے
دل کی اداؤں سے ابھی واقف نہیں ہے وہ
قصے سنا رہا ہے جو حسن و جمال کے
کیسے حصارِ ذات سے باہر وہ آئے گا
مجھ کو وہ بزمِ یار سے باہر نکال کے
ھر شہر شہر پیار کے دربار بن گئے
چرچے ہوئے جو چار سو میری دھمال کے
جب چاہا عشق ذات کو بھی زیر کر لیا
وشمہ ہماری آنکھ میں فن ہیں کمال کے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?