By: جنید عطاری
شور اک اٹھ رہا ہے اندر سے
کون یہ آ گیا ہے اندر سے
تیری فرقت اِک آگ ہے جاناں
جس نے جھلسا دیا ہے اندر سے
جستجو تیری گل گئی ہو گی
اس قدر جل چکا ہے اندر سے
مجھ میں اب چیختا نہیں کوئی
بس دھواں اٹھ رھا ہے اندر سے
اب مجھے سوجھتا نہیں کچھ بھی
اک خلا ہو گیا ہے اندر سے
لوٹ کر آ ہی جا کبھی خود میں
راستہ بھی کھلا ہے اندر سے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?