By: Dani
اک ملنے کو تجھ سے
میں زندگی کا اُدھر کر بیٹھا ہوں
اب موت نہ جانے کب آجائے
میں سامان تیار کر بیٹھا ہوں
یہاں تو یقین اپنی سانسوں تک کا نہیں
اور میں کمبحت تیرا اعتبار کر بیٹھا ہوں
گھنی رات ، تیری یاد اور وہ برسات
اے عشق کچھ تو بتا میں کیا آخر یار کر بیٹھا ہوں
یہ تنہائی اس کا تحفہ ہے اِس لیے دِل سے لگا رکھتا ہوں
اور یار سمجھتے ہیں دانش میں اظہار کر بیٹھا ہوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?