Bazm e Urdu - The urdu poetry app

مجھے یاد پھر سے وہ آنے لگے ہیں

By: عتیق مہدی

مجھے یاد پھر سے وہ آنے لگے ہیں
جنہیں بھولنے میں زمانے لگے ہیں

گرفتارِ اُلفت ہوں میں قید میں ہوں
وہ پھر سے تصور پہ چھانے لگے ہیں

کبھی جن کی آنکھوں کی تسکین میں تھا
وہی مجھُ سے آنکھیں چرُانے لگے ہیں

میں محرومِ دیدار ہوں مدُتوں سے
وہ میرا جگر آزمانے لگے ہیں

جو مجنوں وہاں سے نکالے گئے تھے
وہ پھر تیری گلیوں میں جانے لگے ہیں

بڑی مشکلوں سے بھلایا تھا جن کو
تصور میں آ کر ستانے لگے ہیں

کبھی جن کے سائے میں جیتے تھے ہم بھی
وہی دستِ شفقت اُٹھانے لگے ہیں

خوشی سے جدُا ہونے کی بات کی تھی
جو بچھڑے تو آنسو بہانے لگے ہیں

سبھی راز آنکھوں نے پل میں بتائے
جو ہم مدُتوں سے چھپانے لگے ہیں

سبھی جام ہاتھوں سے لیتے رہے ہیں
وہ آنکھوں سے مجھ کو پلانے لگے ہیں

وہی جن کی قربت مری زندگی ہے
مجھے چھوڑ کر دُور جانے لگے ہیں

کبھی جن کی دُنیا و عقبیٰ بھی میں تھا
وہی غیر سے دل لگانے لگے ہیں

عتیقؔ اِن دنوں میں وہ پردہ نشیں ہیں
وہ یوں میرا دل آزمانے لگے ہیں

 


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore