By: Sheikh shahijahan
سیاہی رو رہی جس محبت کے فسانے میں
وہ اوراق ہے پنہاں شاید اسی زمانے میں
میرے درد کی جنبش یہ میرا انتہائے غم
سُلگتا جا رہا ھوں میں دُھواں ہے آشیانے میں
تراشتے رہ گیا پتھر مصور میں بنوں انکا
سارے ارمان ہیں مدفن اپنے ہی کارخانےمیں
سُنو چمن سے بار بار یہ آرہی صداے گل
بہار کا مکیں ھوں ملا خزاں انجانے میں
وہ تیرا حوصلہ دیکھا یہ تیری بے بسی دیکھی
کہ ساحل پر نظر آئی تیری کشتی ویرانے میں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?