By: Khan Muhammad Imran - Emron Mano
خوشی نہ جو ہم کو ملی، پریشان سے ہونے لگے
اِک مُسکراہت پر بھی اب حیران سے ہونے لگے
یادیں تمھاری وقفے وقفے سے ہمیں آنے لکھیں
پچھلے دنوں ناں یاد تم آئے تو ہم رونے لگے
پہلے پہل شدت سے لکھتے تھے ہم مکتوبِ عشق
لیکن رفتہ رفتہ ہم سنگدل سے ہونے لگے
کچھ انا کے خول میں، کچھ گلوں شکوؤں سے مر گئے
اِک اِک کر کے سب جذبے سرد سے ہونے لگے
شاید خواب میں تیرا وصل ہوجائے نصیب
چھوڑئیے مانو جی ہم جا کے اب سونے لگے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?