By: Mohammad Usman
آجائے میرے دل کو قرار مجھے ووٹ دو
بنوں گا میں قوم کا معمار مجھے ووٹ دو
کشکول لے کے پھروں گا پوری دنیا میں
کر دوں گا پاکستان کو قرضدار مجھے ووٹ دو
معصوم عوام کا خون چوسوں گا مچھر کی طرح
ہو جائے گا سب کا جینا دشوار مجھے ووٹ دو
مجھے شوق ہے ہو میرے پاس قارون کا خزانہ
دولت کے لگا دوں گھر اپنے انبار مجھے ووٹ دو
ابھی تک تو فقط آٹے اور بجلی کا فقدان ہے
میرے دور میں دیکھنا گرمی بازار مجھے ووٹ دو
وہ قوم جو پہلے ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے
مزید پیدا کروں گا اس میں انتشار مجھے ووٹ دو
میں دیکھتا ہوں تم مجھے ووٹ کسطرح نہ دو گے
آخر امریکہ ہے میرا پکا یار مجھے ووٹ دو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?