By: Bakhtiar Nasir
شاعری کسی نے نہیں سکھائی
خوشی و غم سے ہے یہ آئی
ہارن پہ ہارن دیتا ہے
رستہ دے دو اسے بھائی
شادی تو کرلی پچھتاتا ہے
چڑیل ہے کیا اس کی لگائی
اب کیا دیکھتے ہو تماشا
یہ آگ تمہی نے تو لگائی
گلاس تو بھر دیا لسی سے
ڈالی نہیں اس میں ملائی
غریب کو تحفہ میں ملا کپڑا
کہاں سے دے اس کی سلائی
شعروں میں مزاح کی چاشنی
یہ بھی ہے بندوں کی بھلائی
داستان الم کیوں سناتے ہو
کیا آنکھ ہم سے پوچھ کر لڑائی
غیبت کی محفل سے بہتر نہیں؟
آپ کی خاموشی اور تنہائی
ساس نندوں پہ کیا جھپٹتی ہے
کس “ اکیڈمی “ سے تربیت پائی
غزل تو بھیج دی ناصر
چھپنے کی ہے آس لگائی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?