By: ناصر دھامسکر-مجگانوی
دن قیامت کے بھی نزدیک آتے ہوئے
اب نشانی کی جھلک بھی پاتے ہوئے
کبریٰ ساری تو علاماتیں بیشتر
کس طرح پوری بھی ہوتی جاتے ہوئے
گر بکھر جائے کبھی شیرازہ یہاں
کب تلک بیدار سے ہم ہوتے ہوئے
الجھنیں پیچیدہ، کافی دشواریاں
مرحلے سنگین رخ کو لیتے ہوئے
عظمتیں پامال کیسے کر دی گئیں
کس نشہ میں چور آخر رہتے ہوئے
بھول کر ناصر سبق بیٹھے بھی کیوں؟
کچھ اعادہ بھی مگر نہ کرتے ہوئے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?