By: sania sana
میرا ماضی اکثر مجھ سے لپٹ کے رویا کرتا ہے
میرے پیروں کے چھالوں کو چوم کے رویا کرتا ہے
میرا سایہ بھی مجھ سے ضد نہیں کرتا
چھپ جاؤں اندھیرے میں مجھے ڈھونڈ کے رویا کرتا ہے
زندگی کئی انگینت سوال کرتی ہے مجھ سے
میں مسکراہ دوں وقت نظر جھکا کے رویا کرتا ہے
جو کبھی بھول سے آنکھ نم ہو جائے میری
آنسو بھی میری آنکھ سے بچھڑ کے رویا کرتا ہے
مچلتی ہوئی کئی حسرتوں کو جب سے میں نے دفن کیا
دور سے دیکھ کر مجھے ارماں رویا کرتا ہے
نیند بھی تو آتی نہیں کچھ ایسا حال ہے اپنا
خواب بھی نیند سے مل کے رویا کرتا ہے
میری زندگی کا حاصل بس اتنا ہی رہا
قصہ اے محبت دو لفظوں میں سمٹ کے رویا کرتا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?