By: rabia naz
اترا ہے قطرہ قطرہ وہ غم درد اداس کے
بارش کی بوند بوند سے لپٹی تھی پیاس کے
کہتے ہو تم کہ ہنسنے لگے گل بہار میں
لیکن فضا چمن کی ہے اب بھی حواس کے
سجدوں کا مجھ کو چاہے ملے نہ کوئی صلہ
تیرے ہی سامنے میں جھکاؤگی خاص کے
ہر شخص دے رہا ہے کھلا اور چھپا فریب
کس کا یقین کیجیے ، پھر آس پاس کے
آئے ہو مال لے کے خریدو گے کیا مجھے
بک جاؤں میں مفاد کی خاطر لباس کے
اک حرف ناتواں ہے کہیں بھی تو ناز سے
اپنا کہیں تو کیسے ،تمھیں کیوں یہ راس کے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?