By: Khalid Roomi
کسی کا یوں سہارا مل گیا ہے
کہ جیسے پھر کنارا مل گیا ہے
کرم کا پھر اشارا مل گیا ہے
اسے جب بھی پکارا مل گیا ہے
نہ ڈوبے گا سفینہ اب بھنور میں
سہارا جو تمہارا مل گیا ہے
کہیں پنہاں نظر سے اسکو دیکھا
کہیں وہ آشکارا مل گیا ہے
کوئی جگنو سا چمکتا ہے وفا کا
انہیں دل پھر ہمارا مل گیا ہے
بٹا ہے جو غم الفت جہاں میں
ہمیں سارے کا سارا مل گیا ہے
نہیں جچتا اسے رومی منافع
جسے ایسا خسارا مل گیا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?