By: Fazlul Hasan
مروت میں کبھی یاروں کے بہکانے میں جا بیٹھے
ہمیشہ ہم بنا مرضی ہی مے خانے میں جا بیٹھے
سکوں سے سوچنا بھی شہر میں ممکن نہ پایا تو
تمھیں تنہا تصور کرنے ویر ا نے میں جا بیٹھے
فقط دل پر نہیں نوک قلم پر ان کا جا دو ہے
غزل سے مری نکلے تو افسانے میں جا بیٹھے
نہ پوچھو شغل اپنا دور تنہائ میں اب کیا ہے
اگر گھر سے کبھی نکلے تو میخانے میں جا بیٹھے
نہ سمجھے رزق آساں ہو جہاں خطرے بھی ہوتے ہیں
پرندے زد میں صیادوں کی انجانے میں جا بیٹھے
محبت پہلی پہلی تھی نہیں تھا تجربہ کوئی
دوائے درد دل لینے دوا خانے میں جا بیٹھے
حسن کیا ٹھاٹھ تھے دور غلا می میں نوابوں کے
کنیزوں سے ملی فرصت تو مردانے میں جا بیٹھے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?