By: hasanpurki
پہلے چوری پھر سینہ زوری تھی
اب بھتہ خوری اور منہ زوری ہے
بھتہ لینے والے تجھے خدا سمجھے
نہ سرکار تجھے روکے اور نہ ہی خدا تجھے روکے
کچھ تو ہی رحم کر ان پر کہ یہ بھی تجھ جیسے ہیں
ان کے بھی بھائی بہیں اور چھوٹے چھوٹے بچے ہیں
یوں سرکار اور تم میں کوئی فرق نظر نہیں آتا
وہ قیمت بڑھا کے لیتا ہے اور تو ہاتھ بڑھاکے لیتا ہے
عوام کی دسترس سے اب ہر چیز ہوگئی ہے دور
روٹی کپڑا مکان دیتے دیتے پانی بھی چھین لی ان سے
اب نلکوں میں پانی کی جگہ سوں سوں اور ہوں ہوں کی صدا ہے
پر ظلم وستم دیکھو پانی کا بل پھر بھی پیسوں سے بھرا ہے
کوئی پوچھنے والا اے رب تیرے غریب کا اب یہاں کوئی بھی نہیں ہے
لے لے کر غریبوں کے نام صبح و شام یہ مال کھا رہے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?