By: Azra Naz
کرے گا تنگ وہ کیا عرصۂ حیات مرا
کہ تھام رکھا ہے میرے خدا نے ہاتھ مرا
بقول تیرے بہت بیوفا ہے عورت ذات
بگاڑ لیں گے بھلا کیا یہ نظریات مرا
مرے وجود کو طعنوں سے چھیدنے والے
بڑے ہی چاؤ سے مانگا تھا تو نے ہاتھ مرا
یہ سوچ کرنہیں جاتی میں اب قریب اس کے
نہ جان لے لے کہیں اس کی التفات مرا
کسی بھی حال میں جینا ہے ، جتنا جینا ہے
کریں گے حوصلے کم کیا یہ حادثات مرا
چلے گی جب تو مرے بعد میری لختِ جگر
چلے گا سایہ ہمیشہ تمہارے ساتھ مرا
تو میرے ساتھ بھی چلنے کی کیا ضرورت ہے
اگر قبول نہیں ہے تجھے یہ ساتھ میرا
کھلی کھلی سی حسیں چاندنی کے سائے میں
دُکھا رہی ہے بہت دل یہ چاند رات مرا
ازل سے ہی مری خواہش رہی ہے یہ عذراؔ
کہ احترام کرے ساری کائنات مرا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?