By: Hassan Kayani
اس دیس کی کیا ھم بات کریں جس دیس میں اب رھتے ھیں
اس دیس کو آؤ ھم یاد کریں جس دیس کو ھم نے چھوڑ دیا
آؤ پھر سے کھلائیں یادوں کے پھول جن کی خوشبو ابھی باقی ھے
تم یادوں کی سوغات لاؤ یاد ماضی جس کو ھم نے چھوڑ دیا
خدا کرے کہ تم بھی میری یادوں کے سلسلے کبھی نہ بھلا سکو
یادوں کے دیپ سے درد کی چنگاری سلگی اس کو ھم نے چھوڑ دیا
پردیس میں یادوں کی برسات میں آج پھر جم کے گٹھا برسی ھے
دل سے یاد کا پھر شور اٹھا مگر وہ دل جس کو ھم نے چھوڑ دیا
کیوں نہ پھر دل میں سجا لیں یادوں کے محل آج کی رات
حسن یادوں کی بارات آئی ھے اگرچہ یادوں کے دیس کو ھم نے چھوڑ دیا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?