By: حمیرا راحتؔ
ہر ایک خواب کی تعبیر تھوڑی ہوتی ہے
محبتوں کی یہ تقدیر تھوڑی ہوتی ہے
کبھی کبھی تو جدا بے سبب بھی ہوتے ہیں
سدا زمانے کی تقصیر تھوڑی ہوتی ہے
پلک پہ ٹھہرے ہوئے اشک سے کہا میں نے
ہر ایک درد کی تشہیر تھوڑی ہوتی ہے
سفر یہ کرتے ہیں اک دل سے دوسرے دل تک
دکھوں کے پاؤں میں زنجیر تھوڑی ہوتی ہے
دعا کو ہاتھ اٹھاؤ تو دھیان میں رکھنا
ہر ایک لفظ میں تاثیر تھوڑی ہوتی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?