Bazm e Urdu - The urdu poetry app

حیرت تو یہ ہے

By: maqsood hasni

موسم گل ابھی محو کلام تھا کہ
مہتاب بادلوں میں جا چھپا
اندھیرا چھا گیا
پریت پرندہ
ہوس کے جنگلوں میں کھو گیا
اس کی بینائی کا دیا بجھ گیا
کوئی ذات سے‘ کوئی حالات سے الجھ گیا
کیا اپنا ہے‘ کیا بیگانہ‘ یاد میں نہ رہا
بادل چھٹنے کو تھے کہ
افق لہو اگلنے لگا
دو بم ادھر دو ادھر گرے
پھر تو
ہر سو دھواں ہی دھواں تھا
چہرے جب دھول میں اٹے تو
ظلم کا اندھیر مچ گیا
پھر اک درویش مینار آگہی پر چڑھا
کہنے لگا سنو سنو
دامن سب سمو لیتا ہے
اپنے دامن سے چہرے صاف کرو
شاید کہ تم میں سے کوئی
ابھی یتیم نہ ہوا ہو
یتیمی کا ذوق لٹیا ڈبو دیتا ہے
من کے موسم دبوچ لیتا ہے
کون سنتا پھٹی پرانی آواز کو
حیرت تو یہ ہے
موسم گل کا سب کو انتظار ہے
گرد سے اپنا دامن بھی بچاتا ہے
اوروں سے کہے جاتا ہے
چہرہ اپنا صاف کرو‘ چہرہ اپنا صاف کرو
 


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore