By: Usman Tarar
اے امیر شہرذرا نیچے اتر
کچھ دیکھ ذرا کچھ سوچ ذرا
ہے تیرے پاس ہی مال کیوں
ہیں لوگ یہاں کنگال کیوں
تیرے تاشتے باہر سے آتے ہیں
ہمیں ملتی نہیں ہے دال کیوں
اے امر شہرذرا نیچے اتر
یہ خود کش کہاں سے آتے ہیں
یہ آتے ہیں یا ہم خود بناتے ہیں
کہیں یہ تو وہی لوگ نہیں
جن کا حق ہم کھا جاتے ہیں
اے امیر شہر ذرا نیچے اتر
اپنا آسماں ہے جس سے اٹا ہوا
یہ دھواں کہاں سے اٹھتا ہے
کیوں ہو رہی ہے تنگ زمیں اپتی
ہر شخص کیوں آگ اگلتا ہے
اے امر شہرذرا نیچے اتر
یہ نیا سال جو آئے گا
کیا یہ کوئی نئی نوید بھی لائے گا
ہمیں ملے گی سکھ کی سانس کوئی
یا پھر یہ پچھلے ظلم دھرائے گا
اے امیر شہر ذرا نیچے اتر
کچھ دیکھ ذرا کچھ سوچ ذرا
اے امیر شہر اے امیر شہر
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?